امام خامنه ای

امام خامنه ای کی شخصیت (سوانح حیات، یادیں، آثار، فقهی اور حکومتی اصول و ....)

امام خامنه ای

امام خامنه ای کی شخصیت (سوانح حیات، یادیں، آثار، فقهی اور حکومتی اصول و ....)

بلاگ کی مشخصات

اس ویب لاگ میں حضرت امام خامنه ای کی زندگی اور شخصیت پر نظر ڈالی جائے گی.

موضوعی درجہ بندی
محافظ خانہ
حالیہ اندراجات

ولایت فقیہ


ولایت سے مراد یہ ہے کہ اسلام، نماز، روزہ، زکات، ذاتی اعمال اور عبادات ہی کا نام نہیں ہے۔ اسلام ایک سیاسی نظام بھی رکھتا ہے جس کے تحت اسلامی قوانین کے تناظر میں حکومت کی تشکیل کا نظریہ موجود ہے۔ اسلام حکومت کو "ولایت" کا نام دیتا ہے اور جو شخص حکومت کا سربراہ ہے اسے "والی، ولی اور مولا" کہتا ہے جو لفظ ولایت کے ہی مشتقات ہیں۔ اسلامی اصطلاح میں حکومت کو ولایت کہا جاتا ہے۔ اس نظام میں حاکم کا عوام سے محبت آمیز، جذباتی و فکری و عقیدتی رشتہ ہوتا ہے۔ جو حکومت کودتا اور بغاوت کا نتیجہ ہو جس میں حاکم کا عقیدہ و نظریہ عوام کے نزدیک قابل قبول نہ ہو اور حاکم عوام کے احساسات و جذبات کو درخور اعتنا نہ سمجھتا ہو، جس حکومت میں حکام آج کل کے حکمرانوں کی مانند مخصوص قسم کے وسائل و اسباب سے بہرہ مند ہو اور اس کے لئے دنیوی آسائشوں سے بھری مخصوص جگہ آراستہ کی گئی ہو اور جو حکمراں کے لئے شرط کا درجہ رکھنے والی خصوصیات و کمالات کی بنا پر نہیں بلکہ وراثت کی بنیاد پر حاکم بن گیا ہو وہ نہ تو ولی ہے اور نہ اس کی حکومت ولایت کہلائے گی۔ ولایت عبارت ہے اس حکومت سے جس میں عوام اور حکام کے درمیان، فکری، عقیدتی اور جذباتی رابطہ اور محبت کا رشتہ ہو، جس میں عوام حاکم سے جڑے ہوں اس سے قلبی وابستگی رکھتے ہوں اور حاکم بھی اس سیاسی نظام اور فرائض کو الہی عطیہ اور خود کو اللہ تعالی کا بندہ سمجھتا ہو۔ ولایت میں غرور و تکبر کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ولایت کا اطلاق اس وقت ہوگا جب والی یا ولی کے ساتھ عوام کا نزدیکی محبت آمیز رشتہ ہو۔ یعنی والی خود عوام کے درمیان سے آئے اور ولایت و حکومت کی باگڈور سنبھالے۔ جس نظام حکومت کا تعارف اسلام نے کرایا ہے وہ آج کل رائج جمہوری نظاموں سے کہیں زیادہ عوام پسندی پر مبنی ہے۔ یہ نظام عوام کے دلوں، افکار و نظریات، احساسات و جذبات، عقائد و اقدار اور فکری احتیاجات سے جڑا ہوتا ہے۔ یہاں حکومت عوام کی خادم ہوتی ہے۔ اسلام میں حاکمیت کے نظرئے کی بنیاد یہی ہے۔

  • ارمیا الهی

رسول اکرم (ص) کی پیروی میں اسلامی دنیا کے تمام مسائل کا حل ہے۔


رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج معاشرے کے مختلف طبقات ، قوہ مجریہ ،مقننہ ،اورعدلیہ کے سربراہوں ، تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ ، فوجی اور سول حکام ،اسلامی ممالک کے سفراء سے خطاب میں فرمایا: بعثت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انسانوں کے لۓ سب سے بڑی عید ہے اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی پیروی، دین وسیاست کو ایک سمجھنا اورعدل و انصاف و تزکیہ و تعلیم کے لۓ اسلامی حکومت قائم کرنا آج کی اسلامی دنیا کے تمام مسائل کا حل ہے ۔

  • ارمیا الهی

امت مسلمہ کو نبی اکرم (ص) کے محور پر متحد ہونا چاہیے۔


رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےپیغمبر اسلام (ص) کے ساتھ امت اسلامی کے بے پناہ عشق اور والہانہ محبت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امت مسلمہ کو نبی اکرم (ص) کے محور پر متحد ہونے اور دشمنان اسلام کی تفرقہ انگیزاور اختلافات پھیلانے والی سازشوں کا مقابلہ کرنے کی دعوت دی۔

  • ارمیا الهی


1- طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن
2- از ژرفای نماز
3- گفتاری در باب صبر
4- چہار کتاب اصلی علم رجال
5- ولایت
6- گزارش از سابقہ تاریخی و اوضاع کنونی حوزہ علمیہ مشہد
7- زندگینامہ ائمہ تشیع(غیر مطبوعہ)
8- پیشوای صادق
9- وحدت و تحزب
10- ہنر از دیدگاہ آیت اللہ خامنہ ای
11- درست فہمیدن دین
12- عنصر مبارزہ در زندگی ائمہ علیہم السلام
13- روح توحید، نفی عبودیت غیر خدا
14- ضرورت بازگشت بہ قرآن
15- سیرت امام سجاد علیہ السلام
16- امام رضا علیہ السلام و ولایت عہدی
17- تہاجم فرہنگی(قائد انقلاب کے پیغامات اور تقریروں پر مشتمل کتاب)
18- حدیث ولایت(آپ کے پیغامات اور تقریروں پر مشتمل مجموعہ، اس کی اب تک نو جلدیں چھپ چکی ہیں)


ترجمے
1- صلح امام حسن [ع] ،تصنیف آل یاسین۔
2- آیندہ در قلمرو اسلام، تصنیف سید قطب۔
3- مسلمانان در نہضت آزادی ہندوستان، تصنیف عبدالرحیم نمری نصری۔
4- ادعا نامہ علیہ تمدن غرب، تصنیف سید قطب۔

  • ارمیا الهی

قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای

کی مختصر سوانح حیات


قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے والد حجت الاسلام والمسلمین حاج سید جواد حسینی خامنہ ای مرحوم تھے۔ قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای اٹھائیس صفر تیرہ سو اٹھاون ہجری قمری کو مشہد مقدس میں پیدا ہوئے۔آپ اپنے خاندان کے دوسرے فرزند تھے۔ آپ کے والد سید جواد خامنہ ای کی زندگی دینی علوم کے دیگر اساتذہ اور علمائے دین کی مانند انتہائی سادہ تھی۔ان کی شریک حیات اور اولاد نے بھی قناعت اور سادہ زندگی گزارنے کے گہرے معنی ان سے سیکھے تھے اور اس پر عمل کرتے تھے۔
قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اپنی اور اپنے اہل خانہ کی زندگی اور حالات کے بارے میں اپنی بچپن کی یادوں کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

  • ارمیا الهی